واقعہ کربلا کو آج تقریباً ساڑھے تیرہ سو سال ہو چکے ہیں مگر آج تک نامِ سیدنا حسینؓ اور ذکر قربانیٔ کربلا باقی ہے جبکہ سیدنا حسینؓ ابن علی ؓکے مخالفین کا کوئی نام لیوا نہیں ہے کیونکہ سیدنا حسینؓ نے ہمیں وہ درس دیا ہے جس میں نہ تو فرقہ واریت ہے اور نہ ہی کسی کی دلآزاری ہے۔ دس محرم کا دن اس عظیم قربانی کی یاد ہے کہ جس نے روحِ اسلام کو نئی حیات دی، جس نے انسان کو انسانیت کا درس دیا، جس نے یہ سبق سکھایا کہ انسان کوکبھی اپنے ضمیرکا سودا نہیں کرنا چاہئے، حق کی آوازکو ہمیشہ اور ہر حال میں بلندرکھنا چاہئے اوراس کا درس ہمیں اصحاب رسولؓ کی زندگیوں سے یا پھر خاندانِ رسولﷺ سے ملتاہے کہ جنہوں نے اپنی جانیں تو دے دیں مگر دینِ اسلام پر کوئی حرف نہیں آنے دیا۔ ہمیں چاہئے کہ فرقہ واریت کی بجائے درس کربلا کو اپنا ئیں کیونکہ یہی رستہ ہمیں خدا سے ملاتا ہے۔