اشاعتیں

تصویر
رخصتی ہونے سے پہلے سسر اس کے پاس آیا اور کہنے لگا بیٹا ہماری بیٹی کو خوش رکھنااا!!!!! لفظ خوش جیسے بجلی بن کر گرا ہو اس پہ!!! وہ سوچنے لگا جیسے اس سارے مجمعے کے سامنے چلا کر کہے کیسی خوشی کونسی خوشی!!!! خوشیوں کے لئے آپ نے کچھ چھوڑا ہے کیا!!!! ایک متوسط طبقے کے نوجوان سے چھ تولے سونا، ڈیڑھ لاکھ مہر، بڑی بارات کا مطالبہ گاڑیوں کے خرچے۔۔ ڈیڑھ لاکھ دلہن کے کپڑے۔۔۔ ایک دن کا لہنگا جو دوسرے دن پہنا نہیں جا سکتا تیس ہزار کا سر سے پیر تک اس کا جسم قرضے میں ڈوبا شادی جیسے مقدس اور خوشی کے موقع پہ ہرآن انہی سوچوں میں غرق زہنی الجھاؤ میں گھرا۔۔ اندر ہی اندر کڑھن کہاں سے دے گا وہ یہ سب!!! ایک مہینے سے وہ ذلیل ہو رہا دوست احباب کے توسط سے کبھی زیور ادھار کبھی کپڑے، کبھی شادی کے دن کھانے کا سامان۔۔۔ جس دن ماں جی نے چھ تولے سونے کا کہا کہ وہ کہ رہے وہ تو اسی دن مکر جانا چاہتا تھا لیکن ماں جی کی آنکھوں میں اس کی خوشیوں کی چمک، بہو کا سہانا خواب آہ سب نے تو اسے بے بس کر دیا تھا حالانکہ ابھی قرض لیے کچھ دن ہوئے شادی ابھی باقی لیکن دکانداروں کی نظریں اس پہ کہ کب ادھار کے پیسے دے گا باز...

بےشک سبحان اللہ

تصویر

خوب صورت منزل

تصویر
تصویر
تصویر
تصویر
یہ ایک غیرت مند مسلمان 29 سالہ ابراہیم (ابو ثریا) جو غزہ سے تعلق رکھتا تھا اور جو کہ ایک مچھیرا تھا جو بعد فجر اپنی چھوٹی سی کشتی پر نکلتا اور دیر تک مچھلیاں پکڑتا رہتا۔ ماہی گیری سے وہ اپنے گھر کے 11 افراد کا رزق کمایا کرتا تھا ... محترم دوستو! ابو ثریا نے فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کو ایک دن کیلئے بھی تسلیم نہیں کیا۔ وہ بہت فخر سے اپنی کشتی پر فلسطین کا پرچم لہراتا اور سمندر میں اسرائیلی بحریہ کی کشتیووں کو دیکھ کر "فلسطین ہمارا ہے" کے نعرے بلند کرتا۔ ماہی گیری سے فارغ ہو کر وہ حماس کے رفاہی اسپتال میں کام کرتا تھا ... 27 دسمبر 2008 کو جب اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پر بھرپور بمباری کا آغاز کیا اور بارود کی یہ بارش لگاتار 22 دن یعنی 18 جنوری 2009 تک جاری رہی۔ اس دوران پناہ گزینون کے ایک کیمپ پر بمباری سے ابو ثریا شدید زخمی ہو گیا اور اسکے دونوں پیر کاٹ دئے گئے، ایک گردہ ناکارہ اور اسکی ایک آنکھ پھوٹ گئی۔ یہ آزمائش تھی تو کمر توڑ اور اعصاب شکن، لیکن ہسپتال سے فارغ ہوتے ہی ابراہیم اپنے رب کا شکر ادا کرتا تلاشِ رزق میں نکل کھڑا ہوا۔ معذوری کی وجہ سے ماہی گیری تو ممکن نہ تھی چ...
تصویر
مدد دو طرح کی ہوتی ہے ۔ ایک مدد سے شرک ثابت نہیں ہوتا جبکہ دوسری قسم کی مدد سراسر شرک ہے ۔ اس کو ایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کریں : ایک ڈوبتا ہوا شخص جب پاس والے کسی دوسرے شخص سے مدد مانگتا ہے تو وہ شرک نہیں کر رہا ہوتا۔ کیونکہ وہ اسباب کے تحت مدد مانگ رہا ہے۔ اور ایسی مدد مانگنے کا ثبوت قرآن سے بھی ملتا ہے۔ جیسے درج ذیل آیات : حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کہنے لگے اللہ تعالیٰ کی راہ میں میری مدد کرنے والا کون کون ہے ؟ (سورہ 3 ، آیت : 52) تمہارے پاس جو رسول آئے تو تمہارے لیے اس پر ایمان لانا اور اس کی مدد کرنا ضروری ہے ۔ (سورہ 3 ، آیت : 81) نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرتے رہو (سورہ 5 ، آیت : 2) کیونکہ اس مدد کے مانگنے میں عقیدہ شامل نہیں ہوتا۔ کوئی غیر مسلم ہو ، یا کوئی اللہ پر یقین رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو ۔۔۔ سب ایسی مدد مانگتے ہی ہیں ۔ اور کوئی بھی انسان چاہے وہ نبی ہو، رسول ہو یا بہت بڑا ولی اللہ ہی کیوں نہ ہو، اس کو کسی نہ کسی درجے میں دوسرے انسانوں کی مدد چاہئے ہی ہوتی ہے۔ اگر قرآن کی آیات میں ہمیں یہ سمجھا یاجا رہا ہے کہ ایسی مدد بھی اللہ ہی سے مانگو او...
تصویر
مجموعی طور پر تمام مسلم امہ کی پستی، بے بسی، بے حسی اور ذلت کا اس سے بڑھ کر انکی زندگیوں میں اور کونسا مقام آئے گا کہ مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس جسے حضرت ابو عبادہ  اور حضرت خالد بن ولید رض نے حضرت عمر رض کے دور خلافت میں فتح کیا تھا۔آج چودہ صدیوں کے بعد باقاعدہ طور پر یہودیوں کے ذیر تسلط آچکا ہے، اور امریکہ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارلخلافہ تسلیم کر کے اپنا سفارتخانہ بھی یرورشلم منتقل کرنے کا حکم نامہ جاری کیاہے۔ اتنے بڑے سانحے پر مختلف اسلامی ممالک کے متفرق بیان جو سامنے آ سکے ہیں مندرجہ ذیل ہیں۔ امریکہ دنیا میں فساد برپا کرنا چاہتا ہے۔ اس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ ایک  بہت بڑی یہودی سازش ہے یہ گریٹر اسرائیل بننے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ ہمیں یہ فیصلہ قبول نہیں ہے  ( جیسے وہ ہر فیصلہ تجھ سے پوچھ کر کرتے ہیں) اس فیصلے کے خلاف ہم احتجاج کریں گے۔۔ یہ فیصلہ یہودیوں کو جہنم کی طرف لے جائے گا۔ یہ اور اسکے علاوہ بھی بہت سے دلچسپ بیانات پڑھنے کو ملے۔جنہیں پڑھ کر ہنسی بھی آئی اور افسوس بھی۔یعنی کے ساٹھ کے قریب اسلامی ممالک،  او ای سی اور ی...
تصویر
ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺕ ﺑﮍﯼ ﮔﮭﭩﻦ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺋﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﻧﮧ ﺟﺎﻥ ﺳﮑﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯﺳﮑﯿﻮﺭﭨﯽ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ _ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺑﮭﯿﺲ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﮔﯿﺮﯼ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ، ﺑﻮﻻ ، ﭼﻠﻮ ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ _ ﺷﮩﺮ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ گرﺍ ﭘﮍﺍ ﮨﮯ . ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﮨﻼ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻣﺮﺩﮦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﺎ . ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮐﺮ ﺟﺎﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ . ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﯼ ، ﺍﺩﮬﺮ ﺁﺅ ﺑﮭﺎﺋﯽ _ ﻟﻮﮒ ﺟﻤﻊ ﮨﻮ ﮔﮱ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﻧﮧ ﺳﮑﮯ . ﭘﻮﭼﮭﺎ : ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ؟_ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﺁﺩﻣﯽ ﻣﺮﺍ ﭘﮍﺍ ﮨﮯ . ﺍﺱ ﮐﻮ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﭨﮭﺎﯾﺎ . ﮐﻮﻥ ﮨﮯ ﯾﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﮩﺎﮞ ﮨﯿﮟ . ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﺑﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﮔﻨﺎﮦ ﮔﺎﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮨﮯ _ ﺗﻮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺍﻣﺖ ﻣﺤﻤﺪﯾﮧ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ . ﭼﻠﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﮔﮭﺮ ﻟﮯ ﭼﻠﯿﮟ _ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺖ ﮔﮭﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯼ _ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮯ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﮐﯽ ﻻﺵ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﺗﻮ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﯽ . ﻟﻮﮒ ﭼﻠﮯ ﮔﮱ _ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﺎ ﺳﮑﯿﻮﺭﭨﯽ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ ﻭﮨﯿﮟ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﺭﻭﻧﺎ ﺳﻨﺘﮯ ﺭﮨﮯ . ﻭﮦ کہہ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ، ﻣﯿﮟ ﮔﻮﺍﮨﯽ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﻮﮞ ، ﺑﯿﺸﮏ ﺗﻮ ﺍﻟﻠّﻪ ﮐﺎ ﻭﻟﯽ ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ ﻧﯿﮏ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮨﮯ . ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻣﺮﺍﺩ ...
تصویر
اسطوخودوس دیگرنام۔ عربی میں اسطو خودوس یا انس الارواح،ہندی میں دھارو،فارسی میں اسطو خودوس ،جاروب دماغ،اردو میں دماغ کاجھاڑو،اسطو خودوس کے لفظی معنی دماغ کا جھاڑو ہے۔ ماہیت۔ اس کا پودا جنگلی تلسی کی طرح ہوتاہے۔یہ جنگلوں اورپہاڑوں میں نمناک زمین میں ربیع کی فصل کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔اس کا تنا آدھا میٹر لمبا اورکھردرا ہوتاہے۔پتے سفید نیلگوں یاپیلے سرخی مائل اور برگ صعتر سے مشابہ ہوتے ہیں۔پھول بکثرت گچھوں میں اوپر کے پتے جو تلسی کی بالیوں کی طرح ہوتے ہیں۔ان میں تخم رائی کی طرح چھوٹے کچھ چپٹے سے سیاہی مائل زرد ہوتے ہیں۔اس میں کافور کی طرح بو،ذائقہ تیز اور کڑواسا ہوتا ہے۔اسطو خودوس کے خشک شدہ پتے اورپھول بطور دواء بکثرت مستعمل ہیں۔ مقام پیدائش۔ کشمیر پاکستان کے علاوہ عرب،بھارت،ہمالیہ میں چارسے گیارہ ہزار فٹ کی بلندی تک،بھوٹان اورنیپال وغیرہ میں پیدا ہوتا ہے۔کشمیر میں اس کی کئی قسمیں خودروپیدا ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ ہسپانیہ اور اٹلی میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ ذائقہ۔ تیزاورتلخ۔ مزاج۔ گرم ایک،خشک درجہ دوم بعض کے نزدیک گرم خشک درجہ دوم۔ افعال۔ صداع،مقوی ومنفی دماغ واعصاب،مقو...
تصویر
ہم اور ہمارا معاشرہ 👇👇 ﻟﮍﮐﮯ ﮐﺎ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺑﮭﮕﺎ ﮐﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﺎ : ﺟﻨﺎﺏ ﺟﺴﭩﺲ ﺷﻮﮐﺖ ﻋﺰﯾﺰ ﺻﺪﯾﻘﯽ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﯿﺲ ﮐﯽ ﺳﻤﺎﻋﺖ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺑﺠﺎ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻟﻮﮒ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﮐﺎ ﺧﻄﯿﺐ ﮐﮩﯿﮟ ﯾﺎ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﻣﮕﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﺒﺮﻟﺰ ﺳﮯ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﮐﻮ ﮐﺪﮬﺮ ﻟﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ remarks ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﯿﺲ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮯ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻟﮍﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺑﮭﮕﺎ ﮐﺮ ﻻﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﭩﺎ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﮯ ﺑﺎﭖ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ FIR ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﻞ ﮐﺮ ﺩﯼ ﮐﮧ ﺍﻧﮭﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺟﺎﻥ ﮐﺎ ﺧﻄﺮﮦ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﭘﺮﻭﭨﯿﮑﺸﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺭﮨﯽ ﺟﺲ ﭘﺮ ﻓﺎﺿﻞ ﺟﺴﭩﺲ ﻧﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﮯ ﺷﺮﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺋﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﺑﮭﮕﺎ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﻻﯾﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭﻟﮍﮐﯽ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﮐﻮ ﺫﻟﯿﻞ ﺑﮭﯽ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﺟﺐ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺘﻨﯽ ﺑﮩﻨﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺗﯿﻦ ﺟﺲ ﭘﺮ ﻓﺎﺿﻞ ﺟﺞ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﮮ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﯽ ﺗﯿﻨﻮﮞ ﺑﮩﻨﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺗﯿﮟ ﻟﮍﮐﻮﮞ ﺳﮯ ﮔﮭﺮ ﺳﮯ ﺑﮭﺎﮒ ﮐﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﺟﺲ ﭘﺮ ﻟﮍﮐﮯ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺟﻮﺍﺯ ﭘﯿﺶ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺷﺮﻋﯽ ﺣﻖ ﺍﺳﺘﻤﻌﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ۔ ﺟﺲ ﭘﮧ ﻓﺎﺿﻞ ﺟﺞ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺩﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺘﻨﯽ ﻧﻤﺎﺯﯾﮟ ﭘﮍﮬﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﭘﺮ ﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﻧﮧ ﺩﮮ ﺳﮑﺎ ﺟﻮ ﮐﮧ ﺍﺻﻞ ﺷﺮﻋﯿﺖ ﮨﮯ۔ ﺍﻓﺴﻮﺱ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﻭﻟﯽ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻧﮑ...
تصویر
عنبر ١ - خاکستری رنگ کا ایک خوشبو دار ماد جو عنبر نامی وھیل مچھلی کے پیٹ سے نکل کر سطح آب پر جمع ہو جاتا ہے بعض وقت اس مچھلی کا شکار کرکے اس کے پیٹ سے بھی نکال لیتے ہیں، عمدہ خوشبو ھوتی ہے۔۔ دوائوں اور قیمتی خوشبويات مين استعمال هوتا هي ۔۔۔ عنبر وہیل مچھلی کا فضلہ ہے لیکن وہیل مچھلی ہر وقت اپنے فضلہ میں عنبر خارج نہیں کرتی۔۔۔۔ بلکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہیل مچھلی جب ایک خاص قسم کی مچھلی کٹل فش کھا لیتی ہے تو اس کا پیٹ خراب ہو جاتا ہے س کے نتیجے میں وہیل کے پیٹ میں عنبر نامی مادہ بنتا ہے جو خارج ہوتا ہے اور سمندر کی سطح پر بڑے بڑے موم کے ٹکڑوں جیسا تیرتا نظر آتا ہے۔جس کو مل جائے اس کے وارے نیارے ہو جاتے ہیں۔ انگریزی کاشہرہ آفاق ناول موبی ڈک بھی اسی کے پس منظر میں لکھا گیا ہے۔ عنبر صرف اور صرف اسپرم وہیل سے حاصل ہوتا ہے جو کہ زمین پر سب سے بڑا جانور ہے۔ یہ مچھلی دوسری بڑی مچھلیوں کا شکار کر کے کھاتی ہے۔ جو سخت اشیا ناقابل ہضم ہوتی ہیں ان کو یہ اگل دیتی ہے لیکن اگر کوئ سخت شے معدے سے گزر کر آنتوں میں پہنچ جائے تو اس کو ہضم کرنے کے لئے اس کے صفرا کی تھیلی سے ایک خاص قسم کا مادہ صف...
تصویر
آک ،  مدار Caletropis Swallow Wost دیگرنام:-  آکون،عربی میں عشر ،فارسی میں خرک ، زہر ناک ، تلیگو ، میں مند رامو ، سنسکرت میں مندار سندھی میں اک،تلنگی، حلیپنڈے ،مکا ٹ ۔پھل ۔بنگالی میں آکنڈ ہ ۔ گجراتی میں آکڈو فیملی:- جائی گنٹیکا ماہیت:- آکھ کا پودا ڈیڈ ھ گز سے دوگز تک بلند ہو جاتا ہے لیکن عموماًایک یا نصف گز تک بلند دیکھا گیا ہے یہ شاخ در شاخ ہو کر بھی پھیلتا ہے لیکن زیادہ تر جڑ ہی سے شاخیں نکل کرادھر پھیل جاتی ہے مدار کے جس حصہ کوتوڑا جائے سفید گاڑھا دودھ ٹپکنا شروع ہو جاتا ہے اطراف میں جڑ کی نسبت زیادہ دودھ نکلتا ہے۔ پتے:- برگد کے پتو ں سے مشابہ لیکن ان کی مانند سبز نہیں ہو تے بلکہ سفید مائل ہوتے ہیں ۔ تنوں اور شاخوں پر سفید رؤواں لگا رہتا ہے ۔ پک جا نے پر زرد رنگ کے ہو جاتے ہیں ۔ پھول:- کنوری نما گچھوں میں لگتے ہو تے ہیں ۔ جو باہر سے سفید اور اندر سے سر خی مائل ہوتے ہیں ۔ پھول کے عین درمیان لونگ کے سر کی مانند ایک شے ہوتی ہے ۔ جس کو قرنفل مدار یعنی آنکھ کی لونگ کہتے ہیں ۔ پھل:- اسکی شکل عموماًلمبو تری اور درمیان سے خم کھائی ہوتی ہے ۔ خشک ہونے پر ...
تصویر
بادشاہ کا موڈ اچھا تھا‘ وہ نوجوان وزیر کی طرف مڑا اور مسکرا کر پوچھا  ”تمہاری زندگی کی سب سے بڑی خواہش کیا ہے“ وزیر شرما گیا‘ اس نے منہ نیچے کر لیا‘ بادشاہ نے قہقہہ لگایا اور بولا ”تم گھبراﺅ مت‘ بس اپنی زندگی کی سب سے بڑی خواہش بتاﺅ“  وزیر گھٹنوں پر جھکا اور عاجزی سے بولا ”حضور آپ دنیا کی خوبصورت ترین سلطنت کے مالک ہیں‘ میں جب بھی یہ سلطنت دیکھتا ہوں تو میرے دل میں خواہش پیدا ہوتی ہے اگر اس کا دسواں حصہ میرا ہوتا تو میں دنیا کا خوش نصیب ترین شخص ہوتا“ وزیر خاموش ہو گیا‘ بادشاہ نے قہقہہ لگایا اور بولا  ”میں اگر تمہیں اپنی آدھی سلطنت دے دوں تو؟“ وزیر نے گھبرا کر اوپر دیکھا اور عاجزی سے بولا ”بادشاہ سلامت یہ کیسے ممکن ہے‘ میں اتنا خوش قسمت کیسے ہو سکتا ہوں“ بادشاہ نے فوراً احکامات لکھنے کا حکم دیا‘ بادشاہ نے پہلے حکم کے ذریعے اپنی آدھی سلطنت نوجوان وزیر کے حوالے کرنے کا فرمان جاری کر دیا‘ دوسرے حکم میں بادشاہ نے وزیر کا سر قلم کرنے کا آرڈر دے دیا‘  وزیر دونوں احکامات پر حیران رہ گیا‘ بادشاہ نے احکامات پر مہر لگائی اور وزیر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال ...
تصویر
رائل جیلی Royal jelly (Bee pollen) السلام علیکم آداب دوستو آپ سب کیسے ہیں ، قدرت نے ہمیں لاتعداد نعمتوں سے نوازا ہے ، جن کا مفصل ذکر کرنا کسی کے بس میں نہیں ، انہی عظیم نعمتوں میں سے ایک شہد ہے جس کی افادیت سے ہر کس و ناقص واقف ہے ، مگر اکثر لوگ اس چیز سے آگاہ نہیں ہیں کہ شہد کے چھتے میں پایا جانے والا زرد مادہ بے پناہ فوائد کا حامل ہے ، رائل جیلی ے نام سے مردانہ طاقت کے نسخوں میں شامل کی جانےوالی یہ دوا کچھ اور نہیں بلکہ شہد کے چھتے سے نکلنے والا زرد مادہ ہے ۔ میں نے اپنی جوانی میں کئ باراپنے سامنے شہد اتارے جانے کا منظربھی دیکھا ہے اور قدرتی شہد چھتے کے ٹکڑے چوس کربھی لطف اندوز ہوا ہوں مگر اس زرد مادے کو یکسر نظراندازکردیاجاتا ہے ، عام طور پر شہد کی مکھی یہ زرد مادہ ان خانوں میں تھوڑا ڈالتی ہے جہاں انڈوں سے بچے نکلنےکےبعد یہ قدرتی غذا لیتے ہیں اس کے علاوہ Bee pollen الگ خانوں میں بھی جمع ملتا ہے، یہاں امریکہ اور چائنا ، دیگر ممالک میں بطور ٹانک فروخت ہوتا ہے ، مردانہ کمزوری کے نسخہ جات میں royal jelly کے نام سے شامل کیا جاتا ہے ، یہ جیلی شہد کے چھتے میں خاصی مقدار میں موجود ہو...
تصویر
سفید ھوتے بالوں کی روک تھام اور سیاہ کرنے کا غذائی علاج حادثاتی طور پر دریافت ہونے والی دوا کا احوال گنے کی راب یا blackstrap molasses گنے کے رس کا بچا ہوا وہ شیرہ ہے جو مزید شکر بنانے کے قبل نہیں رہتا، گاڑھا سیاہی مائل مادہ ہے جو انسانوں کے لئے قدرتی ٹانک بھی ثابت ہوچکا ہے اور بہت سے بیش بہا معدنیات کا خزانہ اپنے اندر پوشیدہ رکھتا ہے، جسمانی دماغی کمزوری کے مریض اسکو استعمال کرتے ہیں، وقت گزرتا گیا اور استعمال کرنے والوں نے اسکے استعمال کے دوران اسکے خوشگوار اضافی فائدے (side benefits) محسوس کیئے جس میں سے ایک یہ اضافی فائدہ دیکھنے میں آیا کہ جن لوگوں کے بال سفید ھونے لگے تھے وہ نہ صرف اچانک سفید ھونا رک گئے بلکہ اسکو استعمال کرنے والوں کی بڑی تعداد نے بالوں کے سیاہ ھونے کی تصدیق کی، مریضوں کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ بالوں میں قدرتی سیاہی لوٹنے لگی جبکہ مریضوں کو یہ راب یا molasses بعض دوسری تکالیف کے علاج کے لئے تجویز کیا گیا تھا کہ سفید بالوں نے اچانک رنگ بدلنا شروع کردیا بہت سے مریضوں نے جب اپنے بالوں کے سیاہ ھونے کی خبر دی تو خود معالجوں کے لئے بھی یہ بات نئی اور حیرت ...
تصویر
سیپ میں موتی کیسے بنتا ہے؟ موتی کے خواص- موتی کے حیرت انگیز طبی خواص موتیوں کی اقسام اور نقائص اصلی موتی کی پہچان دنیا کے مشہور موتی پرل کلچر یا پرل فارمنگ قدیم مصر میں انہیں بتوں کی نذر کیا جاتا تھا، ایرانی اور یونانی امراء کانوں میں موتیوں کی بالیاں پہنا کرتے تھے۔ :  موتی انگریزی میں(Pearl) پرل، عربی میں لولو، سنس کرت میں موکنکم، ہندی میں موکتا اور فارسی میں مروارید کہلاتا ہے، اسے درِ دریا بھی کہا جاتا رہا ہے۔ موتی اپنی خوش رنگی اور ملائمت کے باعث بہت مقبول ہے۔ خواتین میں اس کا استعمال بہت زیادہ ہے، یہ بیش قیمت اور قدیمی جوہر ہے۔ ہندوستان میں موتیوں کا رواج سب سے پہلے پڑا تھا۔ ہندوؤں کی قدیم کتب میں اس کے پہننے اور اسے دیوتائوں کی نذر کرنے کے طریقے درج ہیں۔ قدیم مصر میں انہیں بتوں کی نذر کیا جاتا تھا، ایرانی اور یونانی امراء کانوں میں موتیوں کی بالیاں پہنا کرتے تھے۔ اڑھائی ہزار سال قبال مسیح میں مروارید خراج میں دیے جاتے تھے اور دو صدی قبل از مسیح میں لوگ ان کو اس قدر پہننے لگے کہ علمائے وقت نے اسے عیاشی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف مہم چلائی۔ رومیوں میں موتی کا است...
تصویر
. ادرک کے فوائد -1 یہ مقوی باہ کا سرریاح ہاضم ہے اس کو امراض معدہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔مقوی باہ معجونوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ -2 مقوی حافظہ اور ذہن ہے۔خاص طور پر بلغمی مزاج والوں کے لیے بہترین دوا ہے۔ -3 ادرک ادرک ملین بھی ہے اور قا تل کر م شکم یعنی پیٹ کے کیڑوں کو مارتی ہے۔ -4 نفخ شکم ،درد شکم ،ضعف اشتہار وغیرہ میں مفید ہے۔ -5 سنامکی تر بد اور دیگر مروڑ پید ا کرنے والی ادویہ کی اصلاح کرتی ہے۔ -6 اس کا مربہ اصلاح معدہ کے لیے مفید ہے اور خاص طور پر پیٹ درد میں تو بے حد مفید ہے۔ -7 آنتوں اور معد ہ کی رطوبت کی وجہ سے دست آتے ہوں تو یہ قبض پیدا کر کے دست بند کرتی ہے۔ -8ریاحی دردوں مثلاً گنٹھیا ،فالج ،دردپشت ،درد کمر میں بیرونی طور پر تیل میں جلا کر یا دیگر ادویہ کے ہمراہ تیل بناکر مالش کی جائے تو فوری فائدہوتا ہے ۔ -9بطور سرمہ آنکھوں میں لگانے سے جالا ، پھولا ، دھند صاف ہوجاتے ہیں اس کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ اس کا پانی نکال کر چھان کر آنکھ میں لگایا جائے ۔ -10بادی دور کر نے کے لیے ادرک کا استعمال تیر بہدف ہے۔ اس لیے سمجھ دار لوگ گوبھی یا پھر بادی سبزیوں میں ادرک کا ...
تصویر
یہ تحریر نہ پڑھی تو سمجھو کچھ بھی نہ پڑھا ایک بار جب جبرائیل علیہ سلام نبی کریم کے پاس آے تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ جبرایل کچھ پریشان ہے آپ نے فرمایا جبرائیل کیا معاملہ ہے کہ آج میں آپکو غمزدہ دیکھ رہا ہو ں جبرائیل نے عرض کی اے محبوب کل جہاں آج میں اللہ پاک کے حکم سے جہنم کا نظارہ کرکہ آیا ہوں اسکو دیکھنے سے مجھ پہ غم کے آثار نمودار ہوے ہیں نبی کریم نے فرمایا جبرائیل مجھے بھی جہنم کے حالات بتاو جبرائیل نے عرض کی جہنم کے کل سات درجے ہیں ان میں جو سب سے نیچے والا درجہ ہے اللہ اس میں منافقوں کو رکھے گا اس سے اوپر والے چھٹے درجے میں اللہ تعالی مشرک لوگوں کو ڈلیں گے اس سے اوپر پانچویں درجے میں اللہ سورج اور چاند کی پرستش کرنے والوں کو ڈالیں گے چوتھے درجے میں اللہ پاک آتش پرست لوگوں کو ڈالیں گے تیسرے درجے میں اللہ پاک یہود کو ڈالیں گے دوسرے درجے میں اللہ تعالی عسائیوں کو ڈالیں گئ یہ کہہ کر جبرائیل علیہ سلام خاموش ہوگئے تو نبی کریم نے پوچھا جبرائیل آپ خاموش کیوں ہوگئے مجھے بتاو کہ پہلے درجے میں کون ہوگا جبرائیل علیہ سلام نے عرض کیا یا اللہ کے رسول پہلے درجے میں الل...