اسطوخودوس دیگرنام۔ عربی میں اسطو خودوس یا انس الارواح،ہندی میں دھارو،فارسی میں اسطو خودوس ،جاروب دماغ،اردو میں دماغ کاجھاڑو،اسطو خودوس کے لفظی معنی دماغ کا جھاڑو ہے۔ ماہیت۔ اس کا پودا جنگلی تلسی کی طرح ہوتاہے۔یہ جنگلوں اورپہاڑوں میں نمناک زمین میں ربیع کی فصل کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔اس کا تنا آدھا میٹر لمبا اورکھردرا ہوتاہے۔پتے سفید نیلگوں یاپیلے سرخی مائل اور برگ صعتر سے مشابہ ہوتے ہیں۔پھول بکثرت گچھوں میں اوپر کے پتے جو تلسی کی بالیوں کی طرح ہوتے ہیں۔ان میں تخم رائی کی طرح چھوٹے کچھ چپٹے سے سیاہی مائل زرد ہوتے ہیں۔اس میں کافور کی طرح بو،ذائقہ تیز اور کڑواسا ہوتا ہے۔اسطو خودوس کے خشک شدہ پتے اورپھول بطور دواء بکثرت مستعمل ہیں۔ مقام پیدائش۔ کشمیر پاکستان کے علاوہ عرب،بھارت،ہمالیہ میں چارسے گیارہ ہزار فٹ کی بلندی تک،بھوٹان اورنیپال وغیرہ میں پیدا ہوتا ہے۔کشمیر میں اس کی کئی قسمیں خودروپیدا ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ ہسپانیہ اور اٹلی میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ ذائقہ۔ تیزاورتلخ۔ مزاج۔ گرم ایک،خشک درجہ دوم بعض کے نزدیک گرم خشک درجہ دوم۔ افعال۔ صداع،مقوی ومنفی دماغ واعصاب،مقو...